Hajj: A call for obedience or a mirror of the silence of the nation?

حج: ایک صدائے لبیک یا امت کی خاموشی کا آئینہ؟

:Share

ٱلْـحَمْدُ لِلَّهِ، ٱلْـحَمْدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي جَعَلَ ٱلْـكَعْبَةَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا، وَٱلصَّلَاةُ وَٱلسَّلَامُ عَلَىٰ سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ ﷺ، ٱلَّذِي أَرْسَلَهُ ٱللَّهُ رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ۔

معزز قارئینِ کرام!
آج ہم یہاں جس مقام پر کھڑے ہیں، وہاں کعبہ کی طرف رخ کرنے والے، سجدوں میں گرنے والے، اور لبیک کی صدا بلند کرنے والے لاکھوں حاجی موجود ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ:
… کیا ہم نے حج کا مطلب صرف طواف اور سعی تک محدود کر دیا ہے؟

کیا لَبَّيْكَ ٱللَّهُمَّ لَبَّيْكَ صرف الفاظ رہ گئے ہیں یا ہم نے واقعی اپنے نفس، قوم اور امت کو اللہ کے حوالے کر دیا ہے؟

حج کیا ہے؟
حج، فقط ایک سفر نہیں،
یہ ابراہیمؑ کی سنت ہے،
یہ بغاوت ہے ہر طاغوت کے خلاف،
یہ انکار ہے ہر نمرود، ہر فرعون، ہر شداد کے ظلم کا!
ابراہیم علیہ السلام نے لبیک کہا تو بت توڑے،
ہم لبیک کہتے ہیں، اور ظالموں سے تیل کا سودا کرتے ہیں!
وہ کعبہ بنانے گئے تھے، ہم کعبہ دیکھ کر بھی بے عمل لوٹتے ہیں!

دل کو جھنجھوڑ دینے والا سوال:
اے امت مسلمہ:
آج فلسطین، غزہ، کشمیر، روہنگیا، شام، یمن — ہر طرف آگ لگی ہے۔
اور تم ہو کہ طواف کرتے ہوئے بھی مظلوموں کی چیخیں نہیں سن پاتے؟
جب غزہ کا بچہ ملبے تلے شہید ہوتا ہے،
تو اُس کی ماں کہتی ہے:
“”لبیک کہنے والوں! تم کعبہ کی حفاظت پر ہو، ہم کعبہ والوں کی نسلیں بچا رہے ہیں، مگر تنہا ہیں

مسلم ممالک کی خاموشی:
آج 57 مسلم ممالک ہیں۔
ان کے پاس تیل ہے، گیس ہے، فوج ہے، سونا ہے —
غیرت نہیں! اتحاد نہیں! قیادت نہیں!

مگر افسوس!
یہی مسلمان ممالک،
جو امریکہ، اسرائیل اور بھارت کو سرمایہ فراہم کرتے ہیں،
انہی کے پیسوں سے وہ بم بنتے ہیں جو ہمارے بچوں پر گرتے ہیں!
کیا یہ لبیک ہے؟

کیا حج کا مطلب صرف احرام پہن لینا ہے؟
یا یہ عہد ہے کہ:
ہم فرعون وقت کو للکاریں گے
ہم ظالم کو ترک کریں گے
ہم امت کے زخموں پر مرہم بنیں گے
ہم صرف سجدہ نہیں کریں گے، باطل کے سامنے کھڑے بھی ہوں گے!

حل اور دعوتِ عمل:
اے علما! اے خطبا! اے دانشورانِ امت!
اب وقت آ چکا ہے کہ ہم حج کا پیغام عام کریں۔
حج کو صرف عبادت نہ سمجھیں! — یہ انقلابی تحریک ہے
لبیک کا مطلب سیکھیں! — یہ اطاعت کا اعلان ہے، اطاعتِ کاملہ صرف اللہ کی
حج کے بعد امت کو بیدار کریں! — کہ ظلم کے خلاف خاموشی حرام ہے
نوجوانوں کو ابراہیمؑ بننے کی دعوت دیں!
جو تنہا ہو کر بھی آتشِ نمرود میں کود جاتے ہیں

دعائیہ اور پراثر کلمات
یا اللہ!
جو حرم میں پہنچ گئے، ان کے حج قبول فرما،
اور جو اب بھی سوتے ہیں، ان کے دل بیدار فرما
یا اللہ! ہمیں ابراہیمؑ جیسا ایمان،
محمد ﷺ جیسی قیادت،
عمرؓ جیسی غیرت،
اور صلاح الدینؒ جیسی حکمت عطا فرما
لَبَّيْكَ ٱللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ ٱلْـحَمْدَ وَٱلنِّعْمَةَ لَكَ وَٱلْمُلْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ۔
میں حاضر ہوں، اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں۔ یقیناً تمام حمد (تعریف)، تمام نعمت اور بادشاہی تیرے ہی لیے ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔
اب صرف زبان سے نہیں…
دل، عمل، خون اور قیادت کے ساتھ!
وَآخِرُ دَعْوَانَا أَنِ ٱلْـحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَالَمِينَ
اور ہماری آخری دعا یہی ہے کہ تمام تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں