Release Message

رہائی کاسندیسہ

:Share

امت مسلمہ کیلئےرمضان المبارک انمول نعمت،رحمتوں،برکتوں کامہینہ اوربخشش کاخزینہ ہے۔اس نیکیوں کے موسم بہارمیں رحیم وکریم رب کی طرف سے نیکی کا اجرستردرجے تک بڑھادیاجاتاہے،شیاطین قیدکردیے جاتے ہیں،اورلوگوں میں جذبہ ایمان بڑھ جاتاہے جس سے مساجدآبادہوتی ہیں۔یہ مہینہ جہاں اہل ایمان کیلئے جنت کی نویدہے وہاں گنہگاروں کیلئےاپنے گناہ بخشوانے کاذریعہ ہے۔ہمارے لئے انتہائی سعادت کی بات ہے کہ ایک بارپھر ہمیں ماہ رمضان کی مبارک ساعتیں نصیب ہورہی ہیں۔ہمیں چاہیے کہ ہم اس ماہ مبارک سے بھرپورفائدہ اٹھائیں،اس کے ایام کوقیمتی بنانے کیلئےپلاننگ کریں،روزہ کی پابندی،نماز باجماعت کااہتمام،تراویح میں قرآن کریم کاسننا،نوافل کی کثرت،مسنون اعمال اورقرآن کریم کی تلاوت کااہتمام کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ نیکیوں کاحصول ممکن ہوسکےاوربری عادات سے بچیں،حسد،کینہ، بغض سمیت تمام برائیوں کوترک کرنے پرخوب غوروفکرکریں۔

اس مہینے کاایک ایک لمحہ قیمتی ہے اس کے دن بھی بابرکت ہیں اوراس کی راتیں بھی پرنورہیں،اس لیے اس مہینے کے داخل ہوتے ہی ایمان والوں پرایک خاص کیفیت طاری ہوجاتی ہے،انسان ہرطرح کے شرورو فتن سے آزادہوکر خالصتاًعبادت الٰہی میں مشغول ہوجاتاہے اورروزہ کی حالت میں خوف الٰہی کے باعث بھوک وپیاس میں بھی کھانے پینے کی چیزوں(جوکہ عام ایام میں حلال بھی ہیں)کے پاس جانے سے بازوممنوع رہتاہے۔اﷲ تعالیٰ نے اس مبارک مہینے میں قرآن مجید جیسی عظیم المرتبت کتاب نازل فرمائی جوتمام بنی نوع انسان کیلئے آسمانی ہدایت ورہنمائی کاذریعہ ہے۔اس مہینے میں ہرمسلمان عہدکرلے کہ اپنی زبان سے نہ جھوٹ بولے گا،نہ چغلی اورنہ غیبت کرے گا،کسی کوگالی نہیں دے گااورنہ ہی کسی کودکھ درد پہنچائے گاجبکہ غریبوں کے کام آئے گااور مسکینوں کاولی بنے گا۔

اس ماہ مبارک کے روزے رکھناتمام مسلمان عاقل اوربالغ مسلمانوں پرفرض ہیں،جس کابدلہ اﷲ تعالیٰ نے خوداپنے ذمہ لے رکھا ہے۔روزے کی فرضیت کابنیادی مقصد تقویٰ کاحصول ہے۔انسانی جبلت میں بھوک کاانتہائی اہم مقام ہے،اگرانسان اپنی صنفی خواہشات پرقابوپانے میں کامیاب ہو جائے توانسان اپنی تمام خواہشات پرقابوپاسکتاہے۔امت مسلمہ کواﷲ تعالیٰ کی رضا کیلئےبھوک اورپیاس برداشت کرنے کے عوض دنیا وآخرت کی بے شمارروحانی اورمادی نعمتوں سے نوازاجاتاہے۔ہمارے لیے خاتم النبیین محمد ﷺکی زندگی بہترین نمونہ ہے،آپ رمضان کے مہینے میں کثرت کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت،دعا،استغفار، صدقہ وخیرات ،اعتکاف اورلیلۃ القدرکوپانے کی جستجوکرتے تھے۔رمضان المبارک کامقصدقرآن نے یہ بیان کیاہےکہ اس کے روزوں سے انسان متقی بن جائے ۔متقی انسان وہ ہوتاہے جوحقوق اﷲ کوبھی پوری نیک نیتی اوراخلاص کے ساتھ اداکرتاہے اورحقوق العباد کی ادائیگی میں کبھی کوتاہی نہیں کرتا۔اس مبارک مہینے میں نیکوکاروں کیلئےسانس لینابھی تسبیح اورسونا بھی عبادت ہے،اس مہینے میں کئے جانے والے اعمال مقبول اوردعائیں مستجاب ہیں لہٰذاہم سب کواس مہینے میں سچی نیتوں اورپاک دلوں کے ساتھ اﷲ تعالیٰ سے سوال کرناچاہیے کہ ہمیں اس مہینے کے باقی روزے رکھنے اورقرآن پاک کی کثرت سے تلاوت کرنے کی توفیق عنایت فرمائے کیونکہ بڑابدبخت ہے وہ شخص جواس بابرکت مہینے میں غفران الٰہٰی سے محروم رہا۔

اس مہینے میں روزے کی وجہ سے جو پیاس اوربھوک لگتی ہے،اس سے قیامت کے دن کی پیاس اوربھوک کویادکرناچاہیے، غریب اورتنگ دست لوگوں کوصدقہ دینابزرگوں کااحترام کرنا،چھوٹوں پررحم کرنااوررشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنا،اپنی زبانوں کوہرقسم کی برائی سے بچانا،اوراپنی نگاہوں کوان چیزوں کی طرف دیکھنے سے بچاناچاہیے جنہیں دیکھناجائزنہیں،اور اپنے کانوں کوایسی آوازوں سے بچاناکہ جنہیں سنناحرام ہے،اورلوگوں کے یتیم بچوں سے ہمدردی اورمہربانی کابرتاؤ کرنا چاہیے۔ اس ماہ مبارک میں روزہ دارکوافطارکروانے کی بہت فضیلت بیان ہوئی ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاکہ ’’اے لوگو!اگرتم میں سے کوئی اس مہینے میں کسی مومن روزہ دارکوافطار دے توربِّ کریم اس کواپنی راہ میں ایک غلام آزادکرنے کاثواب،اوراس کے تمام گزشتہ گناہوں کوبخش دیتاہے۔

اورفرمایا کہ تم میں سے جوکوئی اس مہینے میں اپنے اخلاق کواچھااورنیک کرے گاتووہ آسانی سے پل صراط عبورکرے گا۔اور جوکوئی اس مہینے میں اپنے ماتحت سے نرمی کرے گاتوربّی کریم قیامت کے دن اس کے حساب میں نرمی فرمائے گااوراگر کوئی اس مہینے میں دوسروں کواپنی اذیت سے بچاتارہے گا توقیامت کے دن ربِّ رحیم اس کواپنے غضب سے محفوظ رکھے گا۔ اوراگرکوئی اس مہینے میں کسی یتیم پراحسان کرے گاتوربِّ رحیم ٰقیامت کے دن اس پراحسان کرے گا۔اورجو کوئی اس مہینے میں اپنے رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرے گاتوﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کواپنی رحمت سے متصل کرے گا،جوکوئی اس مہینے میں مستحب نمازبجالائے گاتواﷲ تعالیٰ اس کوجہنم سے نجات دے گااورجوکوئی اس مہینے میں ایک واجب نمازپڑھے گا توربِّ رحیم اس کیلئے دوسرے مہینوں میں سترنمازیں پڑھنے کاثواب دے گا۔

اے لوگویقینااس مہینے میں جنت کے دروازے کھول دئے گئے ہیں اپنے پرودگارسے درخواست کروکہ ان کوتمہارے اوپربند نہ کرے،اورجہنم کے دروازے اس مہینے میں بندکردئے گئے ہیں اپنے پرودگارسے درخواست کروکہ تمہارے لئے ان کو نہ کھولے اورشیاطین اس مہینے میں باندھے گئے ہیں اپنے ربّ سے درخواست کروکہ ان کوتمہارے اوپرمسلط نہ کرے۔‘‘ہمیں ان مبارک ایام میں فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ نوافل اورمسنون اذکار وتسبیحات کابھی خوب اہتمام کرناچاہیے،لاالٰہ الاﷲ اوراستغفار کی کثرت کرناچاہیے۔اوران مبارک ایام کوقیمتی بناناچاہیے ان میں زیادہ سے زیادہ نیکیوں اوررحمتوں کوسمیٹناچاہئے۔بارگاہ الٰہی میں دعاہے کہ اﷲ تعالیٰ ہمیں نیک اعمال کی توفیق عطاءفرمائے اورہماراشماراپنے مقرب بندوں میں فرماکرہمیں دونوں جہانوں کی کامیابی عطاء فرمائے، آمین۔

اپنا تبصرہ بھیجیں