کانگرس پارٹی کے سربراہ راہول گاندھی نے اپنی ایک حالیہ پریس کانفرنس میں مودی پرکرپشن کے سنگین الزمات کاانکشافات کرتے ہوئے بھارتی سیاست میں ایک تہلکہ مچاتے کہاکہ اس وقت ملک میں سب ٹھیک نہیں ہے ۔ فرانس کے سابق صدر نے کہاکہ ہندوستان کا وزیر اعظم مودی چور ہے۔ فرانس کے ساتھ رافیل ہوائی جہازکے معاہدے میں تیس ہزارکروڑروپے کافری تحفہ مودی نے انیل امبانی کودیاہے۔ملک کاچوکیدار اس قدرکثیر رقم ملکی خزانے سے چوری کرگیااورعوام کوپتہ بھی نہ چلنے دیا۔ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فرانس کے سابق صدرنے بھارت کے موجودہ وزیر اعظم مودی کوچورکہہ کرمخاطب کیااور جواب میں مودی کی زبان سے اب تک ایک بھی لفظ نہیں نکلا۔ آخرکارسابقہ فرانسیسی صدرکوئی معمولی آدمی نہیں اوراس نے یہ الزام بھی کسی عام آدمی پرنہیں لگایابلکہ ہندوستان کے سب سے بڑے سرکاری عہدیداربھارتی موجودہ وزیراعظم مودی پر لگایاہے جس نے اپنے عہدصدارت میں مودی کے ساتھ ون ٹوون ملاقات کی تھی جہاں رافیل معاہدہ کافیصلہ ہواتھا۔
راہول گاندھی نے ہندوستانیوں کومخاطب کرتے ہوے واضح کیاکہ میری اس بات کوغورسے سنوکہ مودی نے نوجوانوں کے اعتمادکوتوڑدیاہے۔ ہندوستان کے عوام نے نریندرمودی پربھروسہ کرکے اسے بھارت کے سب سے بڑے عہدے پربراجمان کیااورمودی نے تیس ہزارکروڑروپے کامعاہدہ ذاتی طورپرانیل امبانی کودیا۔انیل امبانی نے اب تک اپنی ساری زندگی میں کسی بھی قسم کاجہازتک نہیں بنایاجبکہ انیل امبانی پر45 ہزارکروڑروپے کاقرضہ ہے اورانیل امبانی نے صرف دس دن قبل اپنی کمپنی کھولی۔اس طرح مودی نے ہندوستانی عوام کی جیبوں پرڈاکہ ڈالا،ہندوستانی افواج اوران کے خاندانوں کے حقوق پرڈاکہ ڈالاگیااورمودی نے بغیرکسی مشورے اورمنظوری سے انیل امبانی کی جیب میں چپکے سے ڈال دیا۔
راہول نے سابق وزیردفاع پاریکراورموجودہ وزیردفاع نرملاسیتھرامان کوبھی اس سکینڈل میں ملوث کرتے ہوئے مزیدکہاکہ سابقہ وزیردفاع نے تسلیم کیاکہ اسے کچھ معلوم نہیں کہ یہ معاہدہ کب بدلاگیا،میں تواس وقت گوامارکیٹ میں مچھلی خریدرہاتھاجبکہ نرملاسیتھرامان جی کہتی ہیں کہ میں پورے ہندوستان کوجہازوں کی قیمت بتادوں گی لیکن اس کے کچھ دن بعدہی تکرارکے ساتھ انکار کرتے ہوئے اسے قومی رازکہہ کربتانے سے انکار کردیا۔راہول نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ہماری متعلقہ کمپنی کے سی ای او ایمونیل میکرون کے ساتھ میٹنگ ہوئی جس مِیں اس نے صاف صاف بتادیاکہ ہندوستانی حکومت رافیل جہازوں کی قیمت کسی بھی اگربتاناچاہتی ہے توبتاسکتی ہے،قیمت خفیہ معاہدے کاحصہ نہیں ۔بعدازاں سیتھرامان نے پارلیمنٹ میں رافیل جہازکے بارے میں جھوٹ پرمبنی غیرضروری معلومات بتائیں۔یہ تمام تنازعہ سابق فرانسیسی صدرکے ایک حالیہ انٹرویوکے بعد منظرعام پرآیاہے جس میں انہوں نے تیسری دنیاکے حکمرانوں کی کرپشن کے بارے میں مودی کی کرپشن کاذکرکیاہے جوساری دنیااوراپنی عوام کے سامنے اپنی دیانت وامانت کے بڑے دعوے کرتے تھے اور غیرملکی میڈیاکے سامنے بڑے جذباتی اندازمیں اپنی غربت کاذکرکرتے ہوئے اپنی والدہ کا دوسرے گھروں میں صفائی وستھرائی کاذکرکرتے ہیں اورہندوستان سے کرپشن کوختم کرنے کابلندبانگ دعوے کرتے نہیں تھکتے۔
یہ دعویٰ بھی برملاکرتے ہیں کہ بھارت وہ ملک ہے جہاں تمام اقلیتوں کوبرابرکے حقوق حاصل ہیں جبکہ اس جھوٹ کابھانڈہ بھرے بازارمیں اس وقت پھوٹ گیاجب خود بھارتی الیکٹرانک میڈیانے ایک ہولناک رپورٹ میں اس کی قلعی کھول دی۔ننگ انسانیت متعصب ہندومودی کی کرپشن کا گھناؤناچہرہ جس طرح بے نقاب ہواہے وہاں یہ بھی ضروری ہوگیاہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کومودی سرکارکے اس انسانیت سوز واقعے سے بھی مطلع کیاجائے .
بھارتی راجدھانی سے صرف65کلومیٹر دورشہرروہتک کے ایک گاؤں کٹولی میں14/افرادپرمشتمل ایک ہندوپنچائت نے مسجد کوفوری طورپر مسمارکردیااوریہ پابندی عائدکردی گئی ہے کہ گاؤں میں تمام مسلمان فوری طورپراپنی داڑھی منڈوادیں۔آئندہ کوئی بھی داڑھی والا شخص اس گاؤں میں داخل نہیں ہوسکتا،اگرکسی کواس گاؤں میں آناہے تواس کو اپنی داڑھی منڈواکرآناہوگا۔ اس ہندوپنچائت نے جن چھ احکام پرمبنی فرمان جاری کئے ہیں ان میں” پہلافرمان یہ ہے کہ گاؤں کے جس مسلمان نوجوان کے ہاتھوں ایک ہندوکی بکری مرگئی جس کی وجہ سے اسے جیل میں بندکرکے اس پرمقدمہ دائرکردیا گیا ہے،حکومت کی طرف سے جیل کی سزاکاٹنے کے باوجودوہ عمربھرگاؤں میں داخل نہیں ہوسکتاجبکہ مسلمانوں نے اس بکری کی مالیت سے کئی گنازائدجرمانہ بھی اداکردیاہے۔دوسرا فرمان کہ دھان کی کٹائی کے فوری بعدتمام قبروں کو مسمار کرکے میدان بنادیاجائے گا۔ تیسرا فرمان یہ کہ کسی بھی مسلمان مولوی کواس گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی ۔چوتھافرمان کہ نہ ہی گاؤں کاکوئی فردنمازپڑھے گااورنہ ہی کسی اسلامی رسومات پرعملدرآمدکرنے کی اجازت ہوگی،پانچواں فرمان کہ کسی بھی نئے مولودبچے یابچی کو اسلامی نام نہیں دیاجائے گابلکہ اس کا ہندوطرزپر نام رکھاجائے گااورگاؤں میں جتنے بھی مسلمان ہیں اپنے اسلامی ناموں کوسرکاری ریکارڈمیں ہندوؤں کے نام سے ازسرنواپنی رجسٹریشن کروائیں گے،چھٹافرمان یہ کہ اگرکسی مسلمان خاندان کاکوئی فردکسی دوسرے گاؤں یاشہرسے کسی اپنے مسلمان رشتے دارکی وفات پرتعزیت کیلئے آئے گاتواسے بھی گاؤں میں داخل ہونے سے قبل اپنے چہرے سے داڑھی کومکمل صاف کرکے آناہوگا”۔
اس فرمان کے جاری ہونے کے بعدگاؤں کے وہ تمام افرادجوکئی برس تک بھارت کی فوج میں بھی اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں،ان کے چہروں سے بھی جبراً داڑھی کوصاف کردیاگیاہے ۔اس انسانیت سوز فرمان پرعملدرآمدکیلئے وہاں کے مسلمانوں کوایک مہینے کی مہلت دی گئی ہے جس کے بعداس فرمان کی خلاف ورزی کرنے والے کے گھرکوجلادیاجائے گا۔ یادرہے کہ اس گاؤں میں سات سوسے زائدمسلمان صدیوں سے بس رہے ہیں جن پریہ قیامت ٹوٹی ہے اوریہ خبرمیڈیامیں آنے کے بعداسے فوری طورپردبانے کی کوششیں جاری ہیں۔ مودی سرکارکی متعصب اورمسلمان دشمن بی جے پی کے زیراثرہندوپولیس کے ذریعے اس واقعے کو گاؤں کاایک معمولی واقعہ قراردیکر ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم ایک بھارتی میڈیا کے ادارے نے خوداس گاؤں میں جاکر اس واقعے کی مکمل تحقیقی ویڈیورپورٹ جاری کرکے مودی سرکارکی جمہورہت کے منہ پرکالک مل دی ہے۔ دراصل ان دنوں مودی سرکارفرانس کے ساتھ ایک اسلحے کی ڈیل میں چھ ہزارکروڑ روپے کی کرپشن میں رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے جس کے بعد مودی کوافواج ہندکے کمانڈرانچیف کی بجائے بھارتی کمانڈران تھیف کہہ کرمخاطب کیاجارہاہے جس کی وجہ سے مودی سرکاراگلے انتخابات میں شکست سے بچنے کیلئے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کوہوادے رہی ہے۔
Load/Hide Comments