اس یک قطبی نئی دنیامیں امریکابھارت کی پشت پرہے اورامریکااس کی پیٹھ تھپتھپاکرجوتاثرچھوڑرہاہے اس سے تویہی اندازہ ہوتاہے پاکستان کاخطے میں غیرجانبداری کالب ولہجہ قبول نہیں۔ بھارت میں چارہزارسے زیادہ امریکی کمپنیا ں قائم ہیں امریکی اسلحہ سازکمپنیوں کی بھارت پرگہری نظراوراس سے مفادات وابستہ ہیں۔لاک ہیڈ ،ما رٹن،بوئنگ اوررولس رائس جیسی کمپنیاں بھارت کونہ صرف اپنی مصنو عات بیچنے بلکہ وہاں سرمایہ کاری کرنے اورآؤٹ سورس کرنے میں دلچپسی رکھتی ہیں تاہم اس وقت اسرائیل نے سبقت لیتے ہوئے بھارت کے 8بلین ڈالرکے اسلحہ کے بجٹ میں سے 50 فیصد(4بلین ڈالر)حصہ لے لیاہے اس سے قبل یہ پو زیشن روس کو حاصل تھی۔
بھارت میں جاری انتشارمیں امریکاواسرائیل کاملوث ہونااس لیے قریب ازامکان ہے کہ اس سے ان کابراہ راست کاروباری مفاد وابستہ ہے۔ پاکستان ،کشمیراورچین کے ساتھ جوں جوں بھارت کے معاملات بگڑیں گے اس خطے میں اورخصوصاًبھارت کی طرف اسلحہ کی سپلائی اوراس کا کاروبار اپنے عروج پرہوگا۔پاکستان کے ساتھ بھارت کی کشیدگی اورجنگ اس وقت بھارت کے مفاد میں نہیں ہے لیکن کارپوریٹ کی پالی ہوئی عالمی ایجنسیوں اوراسرائیل نے مقامی بھارتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کروہ ماحول بنادیاہے جس سے یہ امکان پیداہوگیاہے کہ یہاں مہابھارت شروع ہو جائے اوریہ مہابھارت کیاہے؟
مہا بھارت حق وباطل کے درمیان چھڑنے والی ایک بہت بڑی جنگ ہے جس کی نشاندہی ہندوؤں کی مقدس ترین کتاب “ویدہ” میں کی گئی ہے اور اسی جنگ کے واقعے پرایک کتاب”مہابھارت”تصنیف کی گئی ہے۔ہندومت کے ماننے والوں کی ایک بہت بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ یہ جنگ ماضی میں ہوچکی ہے لیکن کسی تاریخ داں نے کبھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔رام پور بھارت کے مولانا شمس نویدعثمانی مرحوم عربی قرآن کے ساتھ ساتھ سنسکر ت ویدہ کے بھی عالم تھے،نے تحقیق کرکے یہ بتا دیا ہے کہ ویدہ میں اس جنگ کے بارے میں صیغہ مستقبل میں بیان ہواہے نہ کہ صیغہ ماضی میں۔ا ن کے مطابق یہ جنگ ابھی ہونے والی ہے نہ کہ ہوچکی ہے۔حق وباطل کایہ فیصلہ کن معرکہ”مہابھارت”دورِآخرکامعرکہ ہے اوراسی معرکہ کی خبر آخری نبی حضرت ﷺ نے دی ہے جسے احادیث میں”غزوہ ہند”کے نام سے جاناجاتاہے اوراس میں شامل ہوکرحق کی خاطر جنگ لڑنے والوں کوجنت کی بشارت دی گئی ہے اورحدیث کے راوی حضرت ابوہریرہ نے اس خواہش کااظہارکیاکہ کاش میں اس وقت زندہ ہوتااوراس میں شامل ہوتا۔
اس معرکے میں حق کی فیصہ کن فتح اللہ کی بادشاہی عدل وانصاف اورامن کے قیام کے باعث ہی رسول اللہ ﷺکوہندکی طرف سے ٹھنڈی خوشبو دارہواآتی تھی۔علامہ اقبال نے اپنی نظم “ہندستانی بچوں کا قومی گیت”میں یہ مصرعہ”میرِعرب کو آئی ٹھنڈی ہواجہاں سے”انہی احادیث کی روشنی میں لکھاتھا۔حق وباطل کی اس جنگ کوکورووپانڈکی جنگ بتایاگیاہے،واضح رہے کہ ویدہ کی زبان اکثرمقامات پرتمثیلی ہے۔ویدہ میں کورو جودھت راشٹراوراس کے سوبھائیوں(جوقومیں صوبے،ادارے اور ممالک بھی ہوسکتے ہیں)کانمائند ہ ہے جوباطل کاعلم بردارہے اورجنگ کا آغاز اسی کی شرارت اورچھیڑخانی سے ہوتاہے اور پانڈوجوپانچ بھائی(وہ پانچ قومیں ،صوبے،ممالک اورادارے بھی ہوسکتے ہیں)ہیں مل کرکوروکی فوج کامقابلہ کرتے ہیں اورپھر اس جنگ کی بہت طویل تفصیلات ہیں بالآخرپا نڈو کی حق کی فوج فاتح قرارپاتی ہے جودیش میں امن وسلامتی لاتی ہے۔
مو جودہ حالات وواقعات کی روشنی میں یہی لگتا ہے کہ ویدہ کے مہابھارت جس میں حق کاساتھ دینے کی تلقین کی گئی تھی ، کاپاٹھ کرنے والے لوگ ان تعلیمات کے برخلاف کورودھت راشٹراوراس کے سوبھائیوں کے نمائندہ بن کرپانڈوپریلغارکردیں گے اورانہیں شکست اورہزیمت سے دوچارکریں گے۔اس کے بعدیہ پانڈوپانچ بھائی جس کامخفف(میرے مطابق) پاکستان ہے یعنی پ(پنجا ب)+ا(افغان)+ک(کشمیر)+س (سندھ)+تان(بلوچستان)مل کرکوروسے اس وقت تک جنگ کریں گے جب تک کورو کی طاقت مکمل طورپرختم نہیں ہوجاتی اوران کاآخری سفرقیام امن کے بعدمہابھارت کے مطابق جنت کی طرف نہیں ہوجاتا ۔
قیامت کی نشانیوں اوردورآخرکی علامتوں میں سے ایک علامت یہ بھی ہے کہ جنگ کے دومراکزہوں گے۔ایک مرکزعلاقہ شرق اوسط،فلسطین، شام وعراق ہے اوردوسرامرکزہند(بھارت پاکستان کے ساتھ افغانستان کوبھی اس میں شامل کیاجاسکتاہے) کاعلاقہ ہےان دونوں مراکزمیں آگ لگ چکی ہے اوراس عظیم جنگ کاآغازہوچکاہے جس کی خبردی جاچکی ہے ہندکی یہی فاتح فوج فلسطین میں حضرت عیسی کی فوج سے مل جائے گی اوریہ خبرصرف مسلمانوں کے پاس نہیں ہے بلکہ یہودیوں کے پاس بھی ہے۔اسرائیل کابھارت کی طرف متوجہ ہونااس کی بھرپورفوجی اورجا سوسی تربیت ومدداوربھارت کواپنے قریب ترین حلیف ملک میں لانااور”ہند”کے معاملات میں بہت زیادہ دلچپسی لینااسی خبرکی بنیادپرکی جانے والی تدابیر ہیں۔
یہاں میں”ویدہ”سے متعلق یہ بتادوں کہ مولاناشمس نویدعثمانی کی تحقیق کے مطابق یہ ایک منحر ف شدہ الہامی کتاب ہے جس کاذکرقرآن میں”صحف الاولیٰ”کے نام سے آیاہے اوان کے”آخری”پیغمبرنوح ہیں(ان کے بعدیہ قوم مجموعی طورپرکسی پیغمبر پرایمان نہیں لائی)اورجن کا ذکر ویدہ میں منو(سنسکرت کے قائدے کے مطابق حرف میم حذف کرکے پڑھاجائے گا)کے نام سے ہواہےاوریہ بھی کہ ہندو مذہب کاپرانااصل نام “سناتن دھرم”ہے اورسنسکرت لفظ”سناتن”کاعربی ترجمہ”اسلام”ہے۔